غزل
(حسرت)بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
الٰہی ترکِ الفت پر وہ کیونکریاد آتے ہیںنہ چھیڑ اے ہم نشیں کیفیتِ صہبا کے افسانے
شرابِ بے خودی کے مجھ کو ساغر یاد آتے ہیںرہا کرتے ہیں قید ہوش میں اے وائے ناکامی
وہ دشتِ خود فراموشی کے چکر یاد آتے ہیںنہیں آتی تو یاد اُن کی مہینوں تک نہیں آتی
مگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یا د آتے ہیںحقیقت کھل گئی حسرت ترے ترکِ محبت کی
تجھے تو اب وہ پہلے سے بھی بڑھ کر یاد آتے ہیں
Assalaam o Alikum visitors! I hope y r enjoying this site_______________ If y have any problm , feel free to tell me about that, u will be evcouraged___________________ If u have any suggestion or wish, u can tell me freely.
Thursday, 13 April 2017
نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتی۔۔۔۔مگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
-
امام دین گجراتیپیدائشامام الدین15 اپریل 1870ء گجرات ، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان )وفات22 فروری 1954 ء گجرات ، پاکستان قلمی نامامام د...
No comments:
Post a Comment