Friday, 14 April 2017

ادب و تاریخ: اُستاد امام دین گجراتی کون ت

ادب و تاریخ: اُستاد امام دین گجراتی کون ت: امام دین گجراتیپیدائشامام الدین15 اپریل 1870ء گجرات ،  برطانوی ہندوستان (موجودہ  پاکستان )وفات22 فروری 1954 ء گجرات ، پاکستان قلمی نامامام د...

اُستاد امام دین گجراتی کون ت

امام دین گجراتیپیدائشامام الدین15 اپریل 1870ءگجرات، برطانوی ہندوستان(موجودہ پاکستان)وفات22 فروری 1954 ءگجرات،پاکستانقلمی نامامام دین گجراتیپیشہشاعرزباناردو، پنجابینسلپنجابیشہریتپاکستانیصنفشاعرینمایاں کامبانگ دہل
بانگ رحیل
صور اسرافیل

استاد امام دین گجراتی (پیدائش: 15 اپریل،1870ء - وفات: 22 فروری، 1954ءپاکستانسے تعلق رکھنے والے اردو اورپنجابی زبان کے شہرۂ آفاق مزاحیہ شاعر تھے۔

حالات زندگی

امام دین گجراتی 15 اپریل، 1870ء کو گجرات، برطانوی ہندوستان (موجودہپاکستان) میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام امام الدین تھا۔ ان کی تعلیم صرف پرائمری تک تھی۔وہ بلدیہ گجرات کے شعبۂ محصول چونگی میں ملازم تھے۔

ادبی خدمات

امام دین گجراتی کے کلام کو اردو اورپنجابی شاعری میں ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ ابتدامیں وہ پنجابی شاعری کرتے رہے مگر بعدازاں اپنے قریبی دوست اور شاعر وصحافی راحت ملک کے بڑے بھائی ملک عبد الرحمان خادم کے اصرار پر اردو میں بھی شعر کہنے لگے ۔ چونکہ وہ اردو زبان پر ملکہ نہیں رکھتے تھے لہٰذا انہوں نے اپنی شاعری کے لیے اردو اور پنجابی زبان کی آمیزش سے اپنا الگ انداز ایجاد کرلیا جو اس وقت بھی کافی مقبول ہوا اور آج بھی بے انتہامقبول ہے حتیٰ کہ آج بہت سے شاعر استاد امام دین گجراتی کا انداز اپنا کر کافی شہرت حاصل کرچکے ہیں۔

ان کے مجموعہ ہائے کلام میں بانگ دہل، بانگ رحیل اور صور اسرافیل کے نام سے اشاعت پزیر ہوئے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک کتابشاعری کا پرنسپل بھی مرتب کی تھی۔

تصانیف

بانگ دہلبانگ رحیلصور اسرافیلشاعری کا پرنسپل

وفات

امام دین گجراتی 22 فروری، 1954ء کو گجرات، پاکستان میں وفات پاگئے۔

ادب و تاریخ: انسان کی اوقات

ادب و تاریخ: انسان کی اوقات

اک کافی

انسان کی اوقات

ادب و تاریخ: مولوی کی حقیقت

ادب و تاریخ: مولوی کی حقیقت: مولوی کی حقیقت بات یہ نہیں کہ مولوی میں خامی ہو نہیں سکتی ہے بات یہ ہے کہ مولوی پر بہت زیادہ اعتراض کیا جاتا ہے بہت زیادہ!  جبکہ خامیاں اور...

مولوی کی حقیقت

مولوی کی حقیقت

بات یہ نہیں کہ مولوی میں خامی ہو نہیں سکتی ہے بات یہ ہے کہ مولوی پر بہت زیادہ اعتراض کیا جاتا ہے بہت زیادہ!  جبکہ خامیاں اوروں میں بھی ہیں! اب مولوی میں خامی نہ بھی ہو تو اعتراض!

یہ تحریر پڑھیں:

الٰہی تیرے یہ مولوی بندے کدهر جائیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مولوی وه ملامتی فرقہ بن چکا ہے۔ جو کچھ اچها بهی کرے تو اس اچهائی کی جڑوں مین بهی کوئی بدی تلاش کی جاتی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا مظلوم طبقہ ہے۔۔۔۔۔۔
مدرسہ پڑھا کر چولہا جلائے  تو قلّاش۔ تجارت سے پیٹ کی آگ بجھائے تو عیاش۔۔۔۔دنیا جہان کی سب پابندیاں مولوی کے لئے بنائی گئی ہیں:

ارے!!!!!! تم نے آج شام مولوی کو چوڑیوں کی دکان کے سامنے سے گزرتے نہیں دیکها؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
لگتا ہے بیگم کے واسطے چوڑیاں خریدنے آیا ہو!!!!! بہت رنگین مزاج ہے اپنے محلے کا مولوی بهی!!!!!!
مولوی نے آج اپنے پوتے کے لئے کهلونا خریدا،مولوی ہو کر کهلونے خریدتا ہے؟
مولوی آج صبح مسجد سے متصل پارک میں چہل قدمی کر رہا تها "ورزش کر رہا ہو گا" مولوی اور ورزش؟؟؟
نہیں نہیں کچھ اور چکر ہے!
وه کچھ گنگنا بهی رہا تها "تو قرآن پڑھ رہا تها" پتہ نہیں مجهے تو لگتا ہے عطاء الله خان عیسیٰ خیلوی کا کوئی گیت...! دیکهو تو مولوی کو الله معاف کرے۔ اور تو اور ایک گلاب کے پهول کو بهی چهیڑ رہا تها۔ نہیں معلوم کس نیت سے؟؟؟؟مولوی اور گلاب!!!!!!!!
مولوی کل بینک گیا تها لگتا ہے بینک اکاؤنٹ بهی ہے مولوی کا؟؟؟؟؟؟؟
مولوی نے گهر میں بلی پال رکهی ہے؟؟؟؟؟؟
مولوی کابچہ مدرسہ پڑهے تو طنز مولوی کابیٹا مولوی ہی ہوگا۔۔۔ کسی انگلش اسکول میں پڑهائے تو اعتراض۔۔۔
مولوی اپنے بچے کو انگریز بنا رہا ہے۔۔۔
یہ مولوی صاحب ولیمے کی اس تقریب میں کیا کر رہا ہے؟؟؟؟؟؟
بهائی نکاح پڑهانے آیا ہوگا"ارے! نکاح تو پہلے ہی اس جوڑے کا ہوا ہے" تو پهر ضرور حلوے اور بریانی کی خوشبوء انہیں یہاں کهینچ لائی ہوگی۔ مگر وه تو اس جوڑے کا رشتے دار بهی ہے " رشتےدار ہے؟؟؟؟؟؟
اُف خدایا!!!!!!!!!!!!! اب سب کے سامنے جوڑے کی انسلٹ ہوگی کہ وه ایک مولوی کے رشتےدار ہیں۔
حکومت کے حق میں بولے تو درباری مولوی، خلاف بولے تو فسادی مولوی۔۔۔
مولوی سیاست میں آئے تو اعتراض کہ ان کا کام مسجد اور مکتب میں ہے۔ اسمبلی میں نہیں۔
سیاست میں حصہ نہیں لے تو اعتراض کہ مولوی نے اسلام کو مسجد میں قید کر لیا ہے . مُلّا کی دوڑ مسجد تک۔
۔  ملک کے سب فیصلے مونچھوں والوں نے کیے۔
ملک کو دولخت بهی ٹائی کوٹ والوں نے ہی کیا مگر الزام پگڑی پہ کہ مولوی نے ملک کو تباه کردیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صوفیانہ کلام، ادب و تاریخ کے واقعات،  دلچسپ واقعات،حکایات،اقوالِِ زریں،سبق آموز قصے،کہانیاں پڑھنے کے لئے

اس پیج کو لائک کریں
تصویر اور تحریر بولتی ہے
https://www.facebook.com/Photospeaks895/

گروپ جوائن کریں
    "ادب و تاریخّ"
https://m.facebook.com/groups/1848472068706408?ref=bookmarks

واٹس ایپ گروپ
خلقہ ارباب ذوق
https://chat.whatsapp.com/7n5TGCQA7ICHIjMi92yArT