شاعری - سیدہ فرح شاہ کی شاعری
سیدہ فرح شاہ
سیدہ فرح شاہ کا تعلق گجرات کی مردم خیز زمین سے ہے. گجرات کے معروف کالج سے گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا. دوران زمانہؑ طالبعلمی غیر نصابی سرگرمیوں میں آل راوؑنڈر کی حثیت سے شرکت رہی. پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز لیکچرر کی حثیت سے کیا. گجرات کالج کے بعد سرگودھا کے مختلف کالجز میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ اور پرنسپل جیسے عہدوں پر متمکن رہنے کے بعد اب بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سرگودها کی پہلی خاتون سیکرٹری کے عہدے پر تعینات ہیں. براڈکاسٹر بهی ہیں. ان کا کلام مختلف ادبی جرائد اور اخبارات کی زینت بنتا رہا ہے۔
کلام
آنکھ کا کشکول اس نے بھر دیا بار دگر
جب کسی شخص نے ظالم کی طرفداری کی
اسی خیال سے چھوڑی نہ جستجو اب تک
دن پہ لکھیں تو کبھی رات پہ لکھا جائے
سو اب دیوار کے اندر سے پھر اک در نکالوں گی
محبت کی نشانی مل چکی ہے
جبر میں شاعری غنیمت ہے
خیال یار کو جگنو بنا دیا گیا ہے
No comments:
Post a Comment