عظیم باکسر محمد علی کا اپنی بیٹی سے مکالمہ
جب ہم وہاں پہنچے اور ڈرائیور نے مجھے اور میری بہن لیلی کو
میرے والد کے ہوٹل کے کمرے تک پہنچایا میرا باپ ہمیشہ کی مانند دروازے کے پیچھے چھپا ہوا تھا
تا کہ ہمیں ڈرا سکے ہم بیٹیاں اپنے باپ سے ملیں ایک دوسرے سے فرط جذبات سے لپٹ گئے ایک دوسرے کو گلے لگایا
پھر میرے باپ نے مجھے گود میں بٹھا کر ایک بات کہی جو میں کبھی نہیں بھول سکتی
میرے باپ نے میری آنکھوں میں دیکھا اور کہا
"حینا ! اللہ پاک نے اس دنیا جو بھی بیش قیمت اور انمول چیز بنائی ہے وہ چھپی ہوئی ہے
اسے پانا مشکل ہے۔ہیرے کہاں پائے جاتے ہیں؟
زمین کی نچلی تہوں میں، نظروں سے اوجھل اور چھپے ہوئے۔۔موتی کہاں ملتے ہیں؟
سمندر کی تہوں میں چھپے ہوئے نظروں سے اوجھل ،
خوبصورت سیپوں میں محفوظ۔۔۔۔سونا کہاں سے ملتا ہے؟
چٹانوں کی بے شمار تہوں کے نیچے کان کے بیچ کہیں جا کر سونا ملتا ہے۔
ان سب چیزوں تک پہنچنے کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے"
اس کے بعد میرے باپ نے میری جانب سنجیدہ نگاہوں سے دیکھا اور کہا
" تمہارا جسم بھی ایک سیکرٹ ہے
اور ان سب چیزوں ہیرے اور موتیوں سے زیادہ قیمتی ہے
تمہیں بھی اسے چھپا کر رکھنا چاہیے،،"
جب ہم وہاں پہنچے اور ڈرائیور نے مجھے اور میری بہن لیلی کو
میرے والد کے ہوٹل کے کمرے تک پہنچایا میرا باپ ہمیشہ کی مانند دروازے کے پیچھے چھپا ہوا تھا
تا کہ ہمیں ڈرا سکے ہم بیٹیاں اپنے باپ سے ملیں ایک دوسرے سے فرط جذبات سے لپٹ گئے ایک دوسرے کو گلے لگایا
پھر میرے باپ نے مجھے گود میں بٹھا کر ایک بات کہی جو میں کبھی نہیں بھول سکتی
میرے باپ نے میری آنکھوں میں دیکھا اور کہا
"حینا ! اللہ پاک نے اس دنیا جو بھی بیش قیمت اور انمول چیز بنائی ہے وہ چھپی ہوئی ہے
اسے پانا مشکل ہے۔ہیرے کہاں پائے جاتے ہیں؟
زمین کی نچلی تہوں میں، نظروں سے اوجھل اور چھپے ہوئے۔۔موتی کہاں ملتے ہیں؟
سمندر کی تہوں میں چھپے ہوئے نظروں سے اوجھل ،
خوبصورت سیپوں میں محفوظ۔۔۔۔سونا کہاں سے ملتا ہے؟
چٹانوں کی بے شمار تہوں کے نیچے کان کے بیچ کہیں جا کر سونا ملتا ہے۔
ان سب چیزوں تک پہنچنے کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے"
اس کے بعد میرے باپ نے میری جانب سنجیدہ نگاہوں سے دیکھا اور کہا
" تمہارا جسم بھی ایک سیکرٹ ہے
اور ان سب چیزوں ہیرے اور موتیوں سے زیادہ قیمتی ہے
تمہیں بھی اسے چھپا کر رکھنا چاہیے،،"
No comments:
Post a Comment